ترکی کے اہم شہر استنبول میں سال نو کی تقریبات کے موقع پر ایک نائٹ کلب
میں اندھادھند فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے 39 افراد میں دو
ہندستانی بھی شامل ہیں۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے دو ہندستانی شہریوں کی
ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ محترمہ سوراج نے کئی ٹویٹ میں کہا ہمیں ترکی سے
ایک ناخوشگوار خبر ملی ہے۔ استنبول حملے میں دو ہندستانی شہریوں کی موت
ہوگئی ہے۔ ہندستانی سفیر استنبول جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہلاک شدگان میں راجیہ سبھا کے سابق ممبراختر حسن رضوی کا
بیٹا عابس رضوی اور گجرات کی محترمہ خوشی شاہ شامل ہیں۔ ہلاک شدگان میں 21
کی شناخت ہوگئی ہے جن میں 16 غیرملکی اور پانچ ترکی کے شہری ہیں۔
واضح رہے کہ ترک 'این ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ استنبول کے
نائٹ کلب
میں حملہ کرنے والے مسلح افراد نے سانتا کلاز کا لباس زیب تن کررکھا تھا۔
استنبول کے گورنر واصب شاہین کا کہنا تھا کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار بھی
ہلاک ہوا ہے اور یہ ایک 'دہشت گردانہ ' حملہ تھا۔یہ حملہ مقامی وقت کے
مطابق رات ڈیڑھ بجے ہوا جس میں کم از کم 40 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات
ہیں۔
رینا نائٹ کلب میں جائے وقوعہ پر موجود گورنر واصب شاہین نے صحافیوں کو
بتایا کہ دور تک نشانہ لگانے والے اسلحے سے لیس ایک دہشت گرد نے اندھادھند
فائرنگ کرکے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، جو صرف سال نو کی خوشی اور جشن کے
لیے آئے تھے۔ استنبول کے گورنر نے واقعہ کو دہشت گردانہ واقعہ قرار دیا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ شہر کے مختلف اسپتالوں میں کم سے کم 40 زخمیوں کا
علاج جاری ہے۔